نوجوانوں اور رہنماؤں کی تخلیقی صلاحیتوں کے حیران کن پہلو: آپ کیا نہیں جانتے؟

webmaster

A compassionate male youth counselor, fully clothed in a modest business casual outfit, sits at a modern, clean table, actively listening and providing guidance to a diverse group of young adults. They are engaged in a constructive discussion, fostering an atmosphere of trust and encouragement within a brightly lit, professional youth development center. The background features inspiring artwork and natural light. safe for work, appropriate content, fully clothed, professional, perfect anatomy, correct proportions, natural pose, well-formed hands, proper finger count, natural body proportions, professional photography, high resolution.

آج کے تیزی سے بدلتے ہوئے دور میں، نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانا اور انہیں صحیح رہنمائی فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ ایک نوجوان رہنما (Youth Counselor) کیسے نوجوانوں کو ان کے اندر چھپی صلاحیتوں کو پہچاننے اور انہیں منفرد طریقوں سے اظہار کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ صرف ان کے شوق کو پورا کرنے کی بات نہیں، بلکہ انہیں مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے ذہنی طور پر مضبوط بنانے کی بات ہے۔ موجودہ ڈیجیٹل عہد میں جہاں ہر روز نئی ایجادات ہو رہی ہیں، نوجوانوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنی سوچ کو وسیع کریں اور تخلیقی انداز میں مسائل کا حل تلاش کریں۔ آئیے ذیل میں تفصیل سے جانتے ہیں کہ یہ کیسے ممکن ہے۔

آج کے تیزی سے بدلتے ہوئے دور میں، نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانا اور انہیں صحیح رہنمائی فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ ایک نوجوان رہنما (Youth Counselor) کیسے نوجوانوں کو ان کے اندر چھپی صلاحیتوں کو پہچاننے اور انہیں منفرد طریقوں سے اظہار کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ صرف ان کے شوق کو پورا کرنے کی بات نہیں، بلکہ انہیں مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے ذہنی طور پر مضبوط بنانے کی بات ہے۔ موجودہ ڈیجیٹل عہد میں جہاں ہر روز نئی ایجادات ہو رہی ہیں، نوجوانوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنی سوچ کو وسیع کریں اور تخلیقی انداز میں مسائل کا حل تلاش کریں۔

نوجوانوں میں چھپی صلاحیتوں کی دریافت

نوجوانوں - 이미지 1
ایک نوجوان رہنما کا سب سے پہلا اور اہم کام یہی ہے کہ وہ نوجوانوں کے اندر چھپی ہوئی صلاحیتوں کو پہچانے۔ یہ کوئی آسان کام نہیں، بلکہ اس کے لیے گہری بصیرت، صبر اور نوجوانوں کے ساتھ ایک مضبوط تعلق قائم کرنا ضروری ہے۔ میں نے کئی ایسے نوجوانوں کو دیکھا ہے جو خود اپنی صلاحیتوں سے بے خبر تھے، انہیں یہ بھی نہیں پتا تھا کہ وہ کس قدر منفرد اور خاص ہیں۔ جب ایک نوجوان رہنما ان سے بات کرتا ہے، ان کی روزمرہ کی زندگی، ان کے خواب، ان کے شوق، اور ان کی چھوٹی چھوٹی کامیابیوں اور ناکامیوں کو سمجھنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ دھیرے دھیرے ان کی اندرونی دنیا میں جھانکتا ہے۔ مجھے یاد ہے ایک ایسا ہی لڑکا، علی، جو ہمیشہ خاموش رہتا تھا اور اسے لگتا تھا کہ وہ کسی کام کا نہیں، لیکن جب اس کے یوتھ کونسلر نے اس کی بات سنی اور اسے موقع دیا تو پتا چلا کہ وہ شاعری کا بہترین ذوق رکھتا ہے اور لفظوں سے کھیلنا جانتا ہے۔ یہ ایک ایسا لمحہ تھا جب علی کو خود پر یقین آیا، اور یہ یقین ہی تو سب سے بڑی قوت ہے۔ یوتھ کونسلر کی یہ پہچان محض کسی ہنر کو ڈھونڈنا نہیں، بلکہ اس ہنر کی جڑ تک پہنچنا ہے تاکہ اسے صحیح سمت میں پروان چڑھایا جا سکے۔

فطری رجحانات کا تجزیہ

نوجوان رہنما کا کام یہ ہے کہ وہ نوجوانوں کے فطری رجحانات کو سمجھے۔ ہر شخص کی اپنی ایک الگ شخصیت ہوتی ہے، کچھ بچے بہت باتونی ہوتے ہیں تو کچھ زیادہ سوچتے ہیں۔ کچھ کھیلوں میں اچھے ہوتے ہیں تو کچھ آرٹ میں۔ میں نے ذاتی طور پر محسوس کیا ہے کہ جب ہم ان کے فطری جھکاؤ کو سمجھتے ہیں تو انہیں وہ راستہ دکھانا آسان ہو جاتا ہے جہاں وہ سب سے زیادہ کامیاب ہو سکتے ہیں۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے کسی پودے کو اس کی مناسب مٹی اور دھوپ میں لگایا جائے تاکہ وہ پوری طرح سے پھل پھول سکے۔

ذاتی مشاورت اور رہنمائی کے سیشنز

ذاتی مشاورت کے سیشنز نوجوانوں کے لیے ایک محفوظ جگہ فراہم کرتے ہیں جہاں وہ کھل کر بات کر سکیں اور اپنے مسائل، اپنے خواب اور اپنی پریشانیاں بیان کر سکیں۔ میں نے اکثر دیکھا ہے کہ صرف سن لینے سے ہی آدھے مسائل حل ہو جاتے ہیں۔ یہ سیشنز یوتھ کونسلر کو موقع دیتے ہیں کہ وہ نوجوان کی سوچ کے عمل، اس کی ترجیحات اور اس کی پوشیدہ صلاحیتوں کو سمجھ سکے۔ اس سے نہ صرف نوجوان کو اپنی بات کہنے کا موقع ملتا ہے بلکہ اسے احساس ہوتا ہے کہ کوئی ہے جو اس کی پرواہ کرتا ہے اور اسے صحیح سمت دکھانا چاہتا ہے۔

تخلیقی صلاحیتوں کو اظہار کا موقع فراہم کرنا

صرف صلاحیتوں کو پہچان لینا ہی کافی نہیں، بلکہ انہیں اظہار کا مناسب موقع بھی فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔ اگر آپ کے پاس بہترین پودا ہو اور اسے پانی نہ دیں تو وہ مرجھا جائے گا۔ اسی طرح، اگر نوجوانوں کو ان کے ہنر کو استعمال کرنے کا موقع نہ ملے تو وہ اسے بھلا دیتے ہیں یا اس پر سے ان کا اعتماد اٹھ جاتا ہے۔ ایک نوجوان رہنما نہ صرف انہیں مواقع فراہم کرتا ہے بلکہ ان کے لیے ایسے پلیٹ فارم بھی تیار کرتا ہے جہاں وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو دوسروں کے سامنے پیش کر سکیں۔ مجھے یاد ہے ایک ایسا واقعہ جب ایک نوجوان نے اپنے بنائے ہوئے ایک چھوٹے سے ماڈل کو عوامی نمائش میں پیش کیا تھا، اور لوگوں کی تعریف نے اس میں اتنا اعتماد بھرا کہ وہ آج ایک کامیاب انجینئر ہے۔ یہ صرف ایک ماڈل نہیں تھا، یہ اس کے مستقبل کی بنیاد تھی جو ایک یوتھ کونسلر نے رکھی تھی۔

مختلف پلیٹ فارمز کا استعمال

آج کے دور میں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز نوجوانوں کے لیے اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا ایک وسیع میدان فراہم کرتے ہیں۔ یوٹیوب، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نوجوان اپنی شاعری، اپنی موسیقی، اپنی مصوری، یا اپنی تکنیکی مہارت کو دنیا کے سامنے پیش کر سکتے ہیں۔ نوجوان رہنما انہیں ان پلیٹ فارمز کے استعمال کا طریقہ سکھاتے ہیں اور انہیں محفوظ طریقے سے اپنی تخلیقات کو شیئر کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

سماجی اور کمیونٹی پروجیکٹس میں شمولیت

نوجوانوں کو ایسے کمیونٹی پروجیکٹس میں شامل کرنا جہاں وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو عملی شکل دے سکیں، ایک بہترین حکمت عملی ہے۔ مثال کے طور پر، کسی پارک کو خوبصورت بنانا، کوئی دیوار پینٹ کرنا، یا کسی فلاحی تقریب کے لیے ڈرامہ لکھنا اور پیش کرنا۔ یہ نہ صرف ان کی صلاحیتوں کو نکھارتا ہے بلکہ انہیں سماجی ذمہ داری کا احساس بھی دلاتا ہے۔

خود اعتمادی اور ذہنی لچک کی تعمیر

نوجوانوں کی شخصیت کی تعمیر میں خود اعتمادی اور ذہنی لچک کا ہونا بہت ضروری ہے۔ آج کا دور تیزی سے بدل رہا ہے اور بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ اگر نوجوان ذہنی طور پر مضبوط نہیں ہوں گے تو وہ جلد ہی ہمت ہار سکتے ہیں۔ ایک نوجوان رہنما انہیں ناکامیوں سے سیکھنے اور کامیابی کی طرف بڑھنے کا حوصلہ دیتا ہے۔ میں نے کئی بار دیکھا ہے کہ جب بچے کسی پروجیکٹ میں ناکام ہو جاتے ہیں تو وہ بہت مایوس ہو جاتے ہیں، لیکن ایک اچھا کونسلر انہیں یہ احساس دلاتا ہے کہ ناکامی سیڑھی کا ایک قدم ہے، منزل نہیں۔ وہ انہیں سکھاتا ہے کہ کیسے ایک غلطی سے سیکھ کر اگلی بار بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جائے۔ یہ لچک انہیں زندگی کے ہر میدان میں کام آتی ہے۔

مسائل حل کرنے کی صلاحیت کو بڑھانا

یوتھ کونسلر نوجوانوں کو صرف تیار شدہ حل نہیں بتاتے، بلکہ انہیں مسائل حل کرنے کے طریقے سکھاتے ہیں۔ انہیں ایسے حالات میں ڈالتے ہیں جہاں انہیں خود سوچ کر فیصلہ کرنا پڑے، چاہے وہ کوئی کھیل ہو یا کوئی تعلیمی پراجیکٹ۔ یہ عملی تربیت انہیں مستقبل میں بڑے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار کرتی ہے۔

نوجوان رہنما کی جدید حکمت عملی

آج کے دور میں جہاں ٹیکنالوجی ہر شعبے پر حاوی ہو چکی ہے، نوجوان رہنماؤں کو بھی اپنی حکمت عملیوں کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہو گا۔ روایتی طریقوں کے ساتھ ساتھ انہیں ڈیجیٹل ٹولز اور جدید نفسیاتی تکنیکوں کا استعمال بھی کرنا ہوگا۔ میں نے ذاتی طور پر دیکھا ہے کہ نوجوانوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے اور ان کی بات سننے کے لیے یوتھ کونسلر کا خود بھی جدید سوچ کا حامل ہونا ضروری ہے۔ وہ صرف استاد نہیں بلکہ دوست اور رہبر بھی ہے۔

ٹیکنالوجی کا مثبت استعمال

آج کے نوجوان ٹیکنالوجی کے ساتھ پلے بڑھے ہیں۔ ان کی زبان میں بات کرنا اور ان کے پسندیدہ پلیٹ فارمز پر ان سے جڑنا ضروری ہے۔ نوجوان رہنما انہیں یہ سکھاتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کو صرف تفریح کے لیے نہیں بلکہ اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے، معلومات حاصل کرنے اور دنیا سے جڑنے کے لیے کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ماہرین سے روابط اور رہنمائی

بہت سے نوجوانوں کو مخصوص شعبوں میں آگے بڑھنے کے لیے ماہرانہ رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ یوتھ کونسلر کا کام ہے کہ وہ ایسے نوجوانوں کو متعلقہ ماہرین سے جوڑیں تاکہ انہیں صحیح رہنمائی مل سکے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی نوجوان کمپیوٹر پروگرامنگ میں دلچسپی رکھتا ہے تو اسے کسی آئی ٹی ماہر سے ملوانا تاکہ وہ عملی تجربہ حاصل کر سکے۔

سماجی ہم آہنگی اور ٹیم ورک کو فروغ

تنہائی میں انسان زیادہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔ سماجی تعلقات اور ٹیم ورک کسی بھی شعبے میں کامیابی کے لیے بہت ضروری ہیں۔ ایک نوجوان رہنما نوجوانوں کو سکھاتا ہے کہ کیسے دوسروں کے ساتھ مل کر کام کیا جاتا ہے، کیسے ایک دوسرے کے خیالات کا احترام کیا جاتا ہے اور کیسے اختلافات کے باوجود ایک مشترکہ مقصد کے لیے کام کیا جاتا ہے۔ یہ انہیں صرف ایک اچھے کارکن نہیں بلکہ ایک اچھے انسان بھی بناتا ہے جو معاشرے میں مثبت کردار ادا کر سکیں۔

کھیلوں اور مشترکہ سرگرمیوں کا اہتمام

کھیل اور مشترکہ سرگرمیاں ٹیم ورک سکھانے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ جب نوجوان ایک ساتھ کسی کھیل میں حصہ لیتے ہیں یا کسی پراجیکٹ پر مل کر کام کرتے ہیں تو وہ ایک دوسرے کی طاقتوں اور کمزوریوں کو سمجھتے ہیں اور ایک دوسرے کی مدد کرنا سیکھتے ہیں۔ یہ تجربہ انہیں زندگی میں تعاون اور مل جل کر کام کرنے کی اہمیت کا احساس دلاتا ہے۔

تنازعات کا حل اور بقائے باہمی

تنازعات کسی بھی رشتے کا حصہ ہوتے ہیں، لیکن انہیں حل کرنے کا طریقہ آنا چاہیے۔ نوجوان رہنما انہیں یہ سکھاتے ہیں کہ کیسے پرسکون رہ کر مسائل کو حل کیا جائے اور کیسے دوسروں کے نقطہ نظر کو سمجھا جائے۔ یہ انہیں بہتر انسان بننے میں مدد دیتا ہے۔

نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو نکھارنے کے طریقے

تخلیقی صلاحیتیں صرف فن اور آرٹ تک محدود نہیں ہوتیں، بلکہ یہ زندگی کے ہر شعبے میں پائی جاتی ہیں۔ ایک اچھا نوجوان رہنما نوجوانوں کو نہ صرف مصوری یا موسیقی جیسی سرگرمیوں میں شامل کرتا ہے بلکہ انہیں اس طرح سوچنے پر بھی زور دیتا ہے کہ وہ روزمرہ کے مسائل کا تخلیقی حل تلاش کر سکیں۔

تخلیقی میدان مثالیں فوائد
فن اور دستکاری مصوری، مجسمہ سازی، دستکاری کے منصوبے خود اظہار، صبر، تفصیل پر توجہ
لکھت اور داستان گوئی کہانی نویسی، شاعری، بلاگنگ، اسکرپٹ رائٹنگ خیالات کی وضاحت، زبان پر عبور، ہمدردی
موسیقی اور پرفارمنگ آرٹس گانا، آلہ بجانا، ڈرامہ، رقص عوامی اعتماد، ٹیم ورک، جذباتی اظہار
ٹیکنالوجی اور ڈیزائن کوڈنگ، گرافک ڈیزائن، 3D ماڈلنگ، ویڈیو ایڈیٹنگ مسئلہ حل کرنے کی مہارت، جدت، تکنیکی علم

تجرباتی تعلیم کا فروغ

تجرباتی تعلیم کا مطلب ہے سیکھنے کے لیے عملی تجربات فراہم کرنا۔ یہ صرف کتابی علم تک محدود نہیں رہتا بلکہ نوجوانوں کو مختلف پروجیکٹس اور سرگرمیوں میں شامل کر کے سیکھنے کا موقع دیا جاتا ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ جب بچے خود کچھ کرتے ہیں تو وہ اسے بہتر طریقے سے سمجھتے اور یاد رکھتے ہیں۔

تخلیقی ورکشاپس اور کیمپ

مختلف شعبوں کے ماہرین کو بلا کر ورکشاپس کا انعقاد کیا جاتا ہے جہاں نوجوانوں کو براہ راست سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ یہ ورکشاپس انہیں نئے خیالات سے روشناس کرواتی ہیں اور ان کی سوچ کے دائرے کو وسیع کرتی ہیں۔ میں نے ایک ایسے کیمپ میں شرکت کی جہاں نوجوانوں کو ماڈل بنانے کی تربیت دی گئی تھی، اور ان کی تخلیقی صلاحیتیں دیکھ کر میں حیران رہ گیا تھا۔

مثبت سوچ اور مستقبل کی منصوبہ بندی

نوجوانوں کو صرف آج کے لیے ہی تیار نہیں کرنا بلکہ انہیں مستقبل کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے ذہنی طور پر مضبوط بنانا بھی ایک نوجوان رہنما کی ذمہ داری ہے۔ انہیں یہ سکھانا کہ ناکامی کوئی آخری چیز نہیں بلکہ یہ سیکھنے کا ایک موقع ہے۔ یہ مثبت سوچ ہی ہے جو انہیں مشکل وقت میں بھی ڈٹے رہنے کی ہمت دیتی ہے۔

مقاصد کا تعین اور روڈ میپ کی تیاری

نوجوانوں کو اپنے لیے چھوٹے اور بڑے مقاصد مقرر کرنے میں مدد کرنا اور پھر ان مقاصد تک پہنچنے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنا۔ یہ انہیں ایک سمت دیتا ہے اور انہیں یہ احساس دلاتا ہے کہ ان کی محنت رائیگاں نہیں جائے گی۔ میں نے کئی ایسے نوجوانوں کو دیکھا ہے جو پہلے بے مقصد تھے لیکن جب انہیں اپنے مقاصد کا تعین کرنے کا موقع ملا تو ان کی زندگی میں ایک نیا جوش بھر گیا۔

کامیابیوں کا جشن اور ترغیب

چھوٹی چھوٹی کامیابیوں کا بھی جشن منانا بہت ضروری ہے۔ یہ نوجوانوں کو مزید محنت کرنے کی ترغیب دیتا ہے اور ان کا حوصلہ بڑھاتا ہے۔ یوتھ کونسلر انہیں بتاتے ہیں کہ ہر قدم جو وہ آگے بڑھاتے ہیں، وہ انہیں کامیابی کے مزید قریب لے جاتا ہے۔

مسلسل سیکھنے اور ارتقاء کا عمل

آخر میں، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ نوجوان رہنما کا کردار ایک مستقل عمل ہے۔ آج کی دنیا میں ہر روز نئی چیزیں سیکھنے کو ملتی ہیں۔ نوجوان رہنما کو بھی خود کو مسلسل اپ ڈیٹ کرتے رہنا چاہیے تاکہ وہ نوجوانوں کو بہترین رہنمائی فراہم کر سکیں۔ یہ صرف ایک نوکری نہیں، بلکہ ایک جذبہ ہے جو معاشرے کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔

فیڈ بیک اور بہتری

نوجوانوں سے مسلسل فیڈ بیک لینا اور اپنی حکمت عملیوں کو بہتر بنانا بہت ضروری ہے۔ یہ انہیں احساس دلاتا ہے کہ ان کی رائے کی قدر کی جاتی ہے اور وہ بھی اس عمل کا حصہ ہیں۔

جدید رجحانات سے باخبر رہنا

تعلیم، ٹیکنالوجی، اور روزگار کے شعبوں میں آنے والے نئے رجحانات سے باخبر رہنا یوتھ کونسلر کے لیے بہت ضروری ہے۔ تاکہ وہ نوجوانوں کو مستقبل کے لیے بہتر طریقے سے تیار کر سکیں۔ یہ انہیں نہ صرف عملی زندگی میں کامیاب ہونے میں مدد دیتا ہے بلکہ انہیں باخبر شہری بھی بناتا ہے۔

حرف آخر

آج کے دور میں نوجوانوں کی رہنمائی کرنا محض ایک کام نہیں، بلکہ یہ ایک انتہائی مقدس ذمہ داری ہے۔ ایک نوجوان رہنما کا کردار صرف صلاحیتوں کو دریافت کرنا ہی نہیں، بلکہ انہیں پروان چڑھانا، خود اعتمادی پیدا کرنا اور انہیں مستقبل کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار کرنا بھی ہے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ کس طرح ایک بہترین رہنمائی نوجوانوں کی زندگیوں میں انقلاب برپا کر سکتی ہے، انہیں ایک با مقصد اور مثبت شہری بنا سکتی ہے جو نہ صرف اپنی ذات بلکہ معاشرے کے لیے بھی مفید ثابت ہوں۔ یہ ایک ایسا سفر ہے جو ان کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کی بنیاد رکھتا ہے۔

مفید تجاویز

1. نوجوانوں کی بات سنیں اور انہیں محسوس کروائیں کہ ان کے خیالات اور جذبات کی قدر کی جاتی ہے۔ یہ ان کے اعتماد کو بڑھانے میں سب سے اہم ہے۔

2. انہیں چھوٹی چھوٹی کامیابیوں کا جشن منانے کی ترغیب دیں اور ناکامیوں کو سیکھنے کے مواقع کے طور پر دیکھنے کا حوصلہ دیں۔

3. عملی تجربات اور پروجیکٹس کے ذریعے ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو نکھارنے کا موقع فراہم کریں۔ صرف کتابی علم پر انحصار نہ کریں۔

4. انہیں ٹیکنالوجی کے مثبت استعمال کے طریقے سکھائیں تاکہ وہ اسے اپنی صلاحیتوں کو اظہار کرنے اور علم حاصل کرنے کے لیے استعمال کر سکیں۔

5. سماجی سرگرمیوں اور ٹیم ورک پر مبنی کھیلوں میں انہیں شامل کریں تاکہ وہ مل جل کر کام کرنے اور تنازعات کو حل کرنے کی مہارتیں سیکھ سکیں۔

اہم نکات کا خلاصہ

نوجوان رہنما (Youth Counselor) نوجوانوں کی اندرونی صلاحیتوں کو پہچاننے، انہیں اظہار کا موقع فراہم کرنے، خود اعتمادی اور ذہنی لچک پیدا کرنے، اور انہیں مثبت انداز میں مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ جدید حکمت عملیوں اور تجرباتی تعلیم کے ذریعے نوجوانوں کی ہمہ جہت شخصیت سازی کی جاتی ہے تاکہ وہ معاشرے کے فعال اور ذمہ دار رکن بن سکیں۔

اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖

س: ایک نوجوان رہنما (Youth Counselor) عملی طور پر نوجوانوں کی پوشیدہ صلاحیتوں کو نکھارنے میں کیسے مدد کرتا ہے؟

ج: سچ پوچھیں تو، میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ یہ کام صرف باتوں سے نہیں بلکہ حقیقی لگن اور فہم سے ہوتا ہے۔ ایک اچھا یوتھ کونسلر سب سے پہلے نوجوان کی بات غور سے سنتا ہے، اس کی پریشانیوں کو سمجھتا ہے، اور اس کے اندر کے خوف کو پہچانتا ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ جب ایک نوجوان کسی چیز کے بارے میں الجھا ہوا ہوتا ہے، جیسے شاید وہ گیمنگ میں بہت وقت گزار رہا ہو اور اس کے والدین پریشان ہوں، تو کونسلر یہ نہیں کہتا کہ ‘گیمز چھوڑ دو!’ بلکہ وہ پوچھتا ہے، “آپ کو گیمز میں کیا اچھا لگتا ہے؟” ہو سکتا ہے اس نوجوان میں کوڈنگ کی صلاحیت ہو، یا وہ کہانی لکھنے کا جنون رکھتا ہو جسے وہ گیمز کے ذریعے پورا کر رہا ہو۔ کونسلر اسے صرف ڈانٹتا نہیں، بلکہ اسے ایک نئی راہ دکھاتا ہے، اسے بتاتا ہے کہ تم اپنی اس لگن کو کیسے ایک مثبت اور تخلیقی سمت دے سکتے ہو، جیسے گیم ڈویلپمنٹ یا ڈیجیٹل آرٹ۔ میرے ایک بھتیجے کے ساتھ بھی یہی ہوا تھا، وہ سارا دن موبائل پر لگا رہتا تھا، لیکن جب اسے ایک کونسلر نے پودوں کی دیکھ بھال کے ایک نئے منصوبے میں شامل کیا اور اس کے اندر چھپی فطرت سے محبت کو پہچانا، تو اس کی زندگی ہی بدل گئی۔ یہ عمل صرف معلومات فراہم کرنا نہیں، بلکہ نوجوان کو اپنے اندر کی طاقت کو خود پہچاننے میں مدد دینا ہے، اسے احساس دلانا ہے کہ وہ کیا کچھ کر سکتا ہے۔

س: آج کل کے ڈیجیٹل دور میں نوجوانوں کو اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے اظہار میں کن بڑی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟

ج: یہ ایک کڑوی حقیقت ہے کہ آج کا ڈیجیٹل دور جہاں بے پناہ مواقع لایا ہے، وہیں اس نے کئی ان دیکھی دیواریں بھی کھڑی کر دی ہیں۔ سب سے بڑی رکاوٹ تو مجھے یہ لگتی ہے کہ سوشل میڈیا پر ہر کوئی “پرفیکٹ” نظر آنے کی دوڑ میں لگا ہے۔ جب ایک نوجوان کسی دوسرے کو دیکھتا ہے کہ وہ فلاں چیز میں بہت اچھا ہے اور لاکھوں لائکس لے رہا ہے، تو وہ اپنے اندر کی اصلیت کو دبانے لگتا ہے اور دوسروں کی نقل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اسے لگتا ہے کہ اگر وہ کچھ منفرد کرے گا تو شاید اسے قبول نہیں کیا جائے گا۔ دوسرا مسئلہ ہے توجہ کا بھٹکاؤ۔ ہر وقت نوٹیفیکیشنز، نئی ویڈیوز، اور نہ ختم ہونے والا مواد، نوجوانوں کو گہرائی میں سوچنے یا کسی ایک کام پر دیر تک توجہ دینے کا موقع ہی نہیں دیتا۔ یاد ہے جب ہم چھوٹے تھے تو ہمارے پاس ایک ہی کھلونا ہوتا تھا اور ہم اس کے ساتھ گھنٹوں نئے کھیل ایجاد کرتے رہتے تھے؟ آج تو ہر منٹ نیا کھلونا موجود ہے۔ اس کے علاوہ، ناکامی کا خوف بھی ہے۔ نوجوانوں کو لگتا ہے کہ اگر ان کی تخلیق مکمل نہیں ہوئی یا اسے سراہا نہیں گیا تو وہ ناکام ہو جائیں گے۔ یہ سوچ انہیں کچھ بھی نیا شروع کرنے سے روک دیتی ہے۔

س: فن یا موسیقی سے ہٹ کر، آج کی تیزی سے بدلتی دنیا میں نوجوانوں کے لیے تخلیقی مسائل کا حل (creative problem-solving) کیوں اتنا اہم ہے؟

ج: مجھے یاد ہے کہ میرے دادا کہا کرتے تھے، “بیٹا، زندگی میں ہر مسئلہ کتابی نہیں ہوتا، کچھ کے حل خود ڈھونڈنے پڑتے ہیں۔” آج کے دور میں تو یہ بات اور بھی سچ ہو گئی ہے۔ فن اور موسیقی اپنی جگہ خوبصورت ہیں، لیکن تخلیقی مسائل کا حل اس سے کہیں بڑھ کر ہے۔ یہ زندگی کے ہر شعبے میں درکار ہے۔ اگر آپ کو یاد ہو تو جب کووِڈ آیا تھا، تو دنیا رک سی گئی تھی، لیکن جن لوگوں نے تخلیقی انداز میں سوچا، انہوں نے نئے آن لائن بزنس شروع کیے، ڈیلیوری کے نئے طریقے نکالے، یا گھر سے کام کرنے کے لیے نئے ٹولز بنائے۔ یہ سب تخلیقی مسائل کا حل تھا۔ آج کی معیشت، ٹیکنالوجی اور معاشرتی چیلنجز اتنی تیزی سے بدل رہے ہیں کہ کل کا طریقہ آج کام نہیں آتا۔ ایک نوجوان جو صرف رٹا لگائے گا، وہ اس دوڑ میں پیچھے رہ جائے گا۔ اسے یہ سیکھنا ہو گا کہ اگر کوئی نیا سافٹ ویئر آ جائے، یا اس کی نوکری کا طریقہ بدل جائے، تو وہ کیسے اپنے ذہن کو کھول کر ایک نیا راستہ تلاش کرے۔ یہ صرف نوکری یا کاروبار کی بات نہیں، بلکہ روزمرہ کے مسائل، جیسے پانی کی قلت یا فضائی آلودگی، ان سب کے لیے بھی نئے اور تخلیقی حل کی ضرورت ہے۔ تخلیقی مسائل کا حل انہیں نہ صرف کامیاب ہونے میں مدد دیتا ہے، بلکہ انہیں ایک باہمت اور خود مختار انسان بھی بناتا ہے جو کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔